سموئیل ۱ 19 : 1 (URV)
اور سؔاؤل نے اپنے بیٹے یُونؔتن اور اپنے سب خادِموں سے کہا کہ داؔؤد کو مار ڈالو۔
سموئیل ۱ 19 : 2 (URV)
لیکن سؔاؤل کا بیٹا یُونؔتن داؔؤد سے بہت خُوش تھا۔ سو یُونؔتن نے داؔؤد سے کہا میرا باپ تیرے قتل کی فِکر میں ہے اَسِلئے تُو صبح کو اپنا خیال کرکھنا اور کِسی پوشیدہ جگہ میں چھپے رہنا ۔
سموئیل ۱ 19 : 3 (URV)
اور مَیں باہر جا کر اُس مَیدان میں جہاں تُو ہوگا اپنے باپ کے پاس کھڑا ہُونگا اور اپنے باپ سے تیری بابت گُفتگو کرُونگا اور اگر مجھُے کُچھ معُلوم ہو جائے تو تُجھے بتا دُونگا۔
سموئیل ۱ 19 : 4 (URV)
اور یُونؔتن نے اپنے باپ ساؔؤل سے داؔؤد کی تعریف کی اور کہا کہ بادشاہ اپنے خادِم داؔؤد سے بدی نہ کرے کیونکہ اُس نے تیرا کچھُ گُناہ نہیں کیا بلکہ تیرے لئے اُسکے کام بت اچھّے رہے ہیں ۔
سموئیل ۱ 19 : 5 (URV)
کیونکہ اُس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور اُس فِلستی کو قتل کیا اور خُداوند نے سب اِسرائیلیوں کے لئے بڑی فتح کرائی۔ تُو نے یہ دیکھا اور خُوش ہُؤا ۔ پس تُو کِس لئے داؔؤد کو بے سبب قتل کرکے بےگُناہ کے خُون کا مجرم بننا چاہتا ہے؟۔
سموئیل ۱ 19 : 6 (URV)
اور ساؔؤل نے یوُنؔتن کی بات سُنی اور ساؔؤل نے قسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قسم ہے وہ مارا نہیں جائیگا ۔
سموئیل ۱ 19 : 7 (URV)
اور یوُنؔتن نے داؔؤد کو بُلایا اور اُس نے وہ سب باتیں اُسکو بتا ئیں اور یُونؔتن داؔؤد کو ساؔؤل کے پاس لایا اور وہ پہلے کی طرح اپسکے پاس رہنے لگا۔
سموئیل ۱ 19 : 8 (URV)
اور پِھر جنگ ہُوئی اور داؔؤد نِکلا اور فلِستِیوں سے لڑا اور بڑی خُونریزی کے ساتھ اُنکو قتل کیا اور وہ اُسکے سامنے سے بھاگے۔
سموئیل ۱ 19 : 9 (URV)
اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح ساؔؤل پر جب وہ اپنے گھر میں اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لئے بیٹھا تھا چڑھی اور داؔؤد ہاتھ سے بجا رہا تھا ۔
سموئیل ۱ 19 : 10 (URV)
اور ساؔؤل نے چاہا کہ داؔؤد کو دِیوار کے ساتھ بھالے چھیدے پر وہ سؔاؤل کے آگے سے ہٹ گیا اور بھالا دیوار میں جا گُھسا اور داؔؤد بھاگا اور اپس رات بچ گیا۔
سموئیل ۱ 19 : 11 (URV)
اور ساؔؤل نے داؤد کے گھر پر قاصِد بھیجے کہ اُسکی تاک میں رہیں اور صُبح کو اُسے مار ڈالیں ۔ سو داؔؤد کی بیوی مؔیکل نے اُس سے کہا اگر آج کی رات تُو اپنی جان نہ بچائے تو کل مارا جائیگا۔
سموئیل ۱ 19 : 12 (URV)
اور مؔیکل نے داؔؤد سے کو کھڑکی سے اُتار دِیا ۔ سو وہ چل دیا اور بھاگ کر بچ گیا ۔
سموئیل ۱ 19 : 13 (URV)
اور مؔیکل نے ایک بُت کو لیکر پلنگ پر لٹا دیا اور بکریوں کے بال کا تکیہ سر ہانے رکھ کر اُسے کپڑوں سے ڈھانک دِیا ۔
سموئیل ۱ 19 : 14 (URV)
اور جب سؔاؤل نے داؔؤد کے پکڑنے کو قاصِد بھیجے تو وہ کہنے لگی کہ وہ بیمار ہے ۔
سموئیل ۱ 19 : 15 (URV)
اور ساؔؤل نے ہر کاروں کو بھیجا کہ داؔؤد کو دیکھیں اور کہا کہ اُسے پلنگ سمیت میرے پاس لاؤ کہ مَیں اُسے قتل کرُوں ۔
سموئیل ۱ 19 : 16 (URV)
اور جب وہ قاصِد اندر آئے دیکھا کہ پلنگ پر بُت پڑا ہے اور اُسکے سرہانے بکریوں کے بال کا تکیہ ہے ۔
سموئیل ۱ 19 : 17 (URV)
تب ساؔؤل نے مؔیکل سے کہا کہ تُو نے مجھُ سے کیون اَیسی دغا کی اور میرے دُشمن کو اَیسا جانے دِیا کہ وہ بچ نِکلا؟ مؔیکل نے ساؔؤل کو جواب دیا کہ وہ مجھُ سے کہنے لگا مجھُے جانے دے۔ مَیں کیوں تجھے مار ڈالُوں ؟۔
سموئیل ۱ 19 : 18 (URV)
اور داؔؤدبھاگ کر بچ نِکلا اور رؔامہ میں سؔموئیل کے پاس آکر جو کچھُ ساؔؤل نے اُس سے کیا تھا سب اُسکو بتایا۔ تب وہ اور س؂موئیل دونوں نیؔوت میں جا کر رہنے لگے ۔
سموئیل ۱ 19 : 19 (URV)
اور ساؔؤل کو خبر مِلی کہ داؔؤد رامؔہ کے بیچ نیؔوت میں ہے ۔
سموئیل ۱ 19 : 20 (URV)
اور ساؔؤل نے داؔؤد کو پکڑنے کو قاصِد بھیجے اور اُنہوں نے جو دیکھا کہ نبیوں کا مجمع نُبوت کر رہا ہے اور سؔموئیل اُنکا پیشوا بنا کھڑا ہے تو خُدا کی رُو ح ساؔؤل کے قاصِدوں پر نازِل ہوئی اور وہ بھی نُبوُّت کرنے لگے۔
سموئیل ۱ 19 : 21 (URV)
اور جب سؔاؤل جب ساؔؤل تک یہ خبر پہُنچی تو اُس نے اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نُبُّوت کرنے لگے اور ساؔؤل نے پھر تیسری بار اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نُبوُّت کنرے لگے ۔
سموئیل ۱ 19 : 22 (URV)
تب وہ آپ رؔامہ کو چلا اور اُس بڑے کُوئیں پر جو سؔیکو میں ہے پُہنچکر پُوچھنے لگا کہ سؔموئیل اور داؔؤد کہاں ہیں ؟ اور کِسی نے کہا کہ دیکھ وہ راؔمہ کے بیچ نیوؔت میں ہیں ۔
سموئیل ۱ 19 : 23 (URV)
تب وہ اُدھر رؔامہ کے نیؔوت کی طرف چلا اور خُدا کی رُوح اُس پر بھی نازِل ہُوئی اور وہ چلتے چلتے نُبوُّت کرتا ہُؤا راؔمہ کے نیوؔت میں پُہنچا ۔
سموئیل ۱ 19 : 24 (URV)
اور اُس نے بھی اپنے کپرے اُتارے اور وہ بھی سؔموئیل کے آگے نُبوُّت کرنے لگا اور اُس سارے دِن اور ساری رات ننگا پڑا رہا ۔ اَسِلئے یہ کہاوت چلی کیا ساؔؤل بھی نبیوں میں ہے؟۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: